(ایجنسیز)
جوہری پھیلاؤ کے ایک ماہر مارک مارک فٹرپٹرک نے گزشتہ روز جمعرات کو ایک مرتبہ پھر اس خدشے کا اظہار کیا کہ سعودی عرب پاکستان سے جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان کے کسی ریٹائرڈ جوہری سائنسدان کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
برطاینہ کے انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ برائے اسٹرٹیجک اسٹیڈیز کے ڈائریکٹر نے اپنی کتاب کی رونمائی کے موقع پر کہا کہ 'یہ بات واضح ہے کہ سعودی عرب ایران کے ساتھ جوہری توازن چاہتا ہے، اور اس
سلسلے میں لیے پاکستان کے ریٹائرڈ سائنسدانوں سے مدد طلب کی جاسکتی ہے'۔
انہوں نے اس موقع پر میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیا جن میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں سعودی عرب نے پاکستان کے جوہری پروگرام کی مالی مدد بھی کی ہے اور کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو سعودی دفاع کے لیے استعمال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکام ایران کے جوہری پروگرام کی ترقی کے حوالے سے فکر مند ہیں، لیکن انہوں نے خود اپنے جوہری پروگرام کے لیے بہتر انفرانسٹرکچر تیار نہیں کیا ہے۔